Search This Blog

Wednesday, May 31, 2017

حكم القراءة للأموات هل يصل ثوابها إليهم؟ کیا مردوں کو تلاوت کا ثواب پہنچتا ہے؟ kya murdon ko tilawat ka sawab pahunchta hai?

حکم القراءۃ للأموات ہل یصل ثوابہا الیہم

Free Download

یہ رسالہ مقدمہ سمیت ۳۵؍ صفحات پر مشتمل ہے، جس پر شیخ عبد اللہ بن محمدبن حمیدؒ کی پانچ تنبیہات ہیں، اور چوں کہ مُردوں کو ثواب نہ پہونچنے کے مسئلے میں شیخ عبد اللہ مؤلف سے متفق نہیں ہیں، اس لیے زیادہ تر یہ تنبیہات مؤلف کی کسی رائے کی تردید یا کسی نقل کی تصحیح سے تعلق رکھتی ہیں۔
رسالے کے آخر میں ملحق۱۶؍ صفحات پر محیط تتمہ میں شیخ عبد اللہ بن محمد بن حمیدؒ نے مرُدوں کو ایصالِ ثواب کے مسئلے پر چاروں مسالک کے بڑے بڑے علماء متبوعین کے اقوال جمع کیے ہیں، اس وجہ سے ہم نے مناسب سمجھاکہ صرف اس تتمہ کو علیحدہ نشر کردیں، تاکہ اس کا فائدہ عام ہو ، اور اس اہم مسئلہ میں راہ سے بھٹکے لوگوں پر حق واضح ہوجائے۔
در اصل علامۂ ربانی فقیہ و محقق شیخ عبد اللہ بن محمد بن حمید ؒ اپنے اس تتمہ کے علیحدہ شائع کرنے کے مستحق تھے، کیوں کہ یہ جامع ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے موضوع میں انتہائی واضح ہے،
اس کا حجم اگر چہ مختصر ہے، مگر اپنے مقصود میں بڑے فوائد کا حامل ہے، صاحب تتمہ کوئی عام عالم نہیں بلکہ علم وتحقیق اور صلاح و تقویٰ کے پہاڑ اور بحر زخار تھے، اوربلاشک وشبہ علماء عاملین کے شیخ، محققین فقہاء کے استاذ اور ربانی پیشواؤں کے سرخیل تھے، آپ سعودی عرب میں مجلس قضاءاعلیٰ کے سابق رئیس، اور اس سے قبل شؤون الحرمین الشریفین، مکہ مکرمہ کے سب سے پہلے صدر تھے، آپ نے اپنی پوری زندگی تعلیم، تحقیق و تدریس، تالیف وقضاء، دعوت واصلاح اور لوگوں کو نفع پہونچانے میں صرف کی، اللہ تبارک وتعالیٰ شیخ کو اسلام ومسلمین اور علم و دین کی طرف سے بہترین بدلہ عطاء فرمائیں، اور اپنے ابرار ومقربین کی طرح آپ کو اپنے سایۂ رحمت میں رکھیں، اور اعلیٰ علیین میں آپ کے درجات و مراتب بلند و ارفع فرمائیں۔آمین!
بعد ازاں بعینہٖ اسی موضوع پر امام علامہ شیخ محمد العربی بن التبانی بن الحسین الواحدی المغربی المالکی ؒ کا ایک رسالہ’’إسعاف المسلمین والمسلمات بجواز القراء ۃ و وصول ثوابہا إلی الأموات‘‘میرے علم میں آیا، اس میں بھی شیخ نے مختلف احادیث وآثار نقل کرنے کے بعد چاروں مسالک کے علماء کے اقوال ذکر کیے ہیں، ان میں سے جنہیں شیخ ابن حمیدؒ نے ذکر نہیں کیا اور وہ ہمیں اہم محسوس ہوئے، ان کو ہم نے اپنی جانب سے مناسب تعلیق کی شکل میں ہر مسلک کے اقوال کے آخر میں نقل کردیاہے۔
       پھر ہمیں مختلف ملکوں میں کچھ ایسے مسلمان اور طلبہ ظہور میں آتے نظر آئے ، جن کی تعداد اگر چہ ہر جگہ بہت تھوڑی ہے، مگر یہ لوگ ائمہ متبوعین میں سے کسی کے مسلک کو تسلیم نہیں کرتے بلکہ ان کے اتباع کو نعوذ باللہ ! بدعت و ضلالت قرار دیتے ہیں، اور ان کا خیال ہے کہ اس نظریہ میں ان کے سب سے بڑے پیشوا قاضی محمد علی شوکانیؒ ہیں، اس لیے ہمیں مناسب لگا کہ خاتمہ میں علامہ شوکانی  ؒ کی کتاب ’’نیل الأوطار شرح منتقی الأخبارمن أحادیث سید الأخیار‘‘ سے زیر بحث مسئلہ میں ان کی آراء و اقوال بھی نقل کر دیئے جائیں، تا کہ ائمہ اربعہ کی تقلید کے منکرین پر حجت بھی قائم ہوجائے، اور قرآن خوانی کے ایصال ثواب کے مسئلہ میں متاخرین علمائِ اسلام اور سوادِ اعظم کا اجماع بھی ثابت ہوجائے۔
مزید فائدے کےلیے ہم نے موضوع سے متعلق چنداحادیث وآثار جو عموماً اس رسالہ میں مختلف مقامات پر علماء کرام کے کلام و اقوال کے تحت مذکور ہیں، یکجا کردئیے ہیں، تاکہ پڑھنے والے کو یہ ایک جگہ میسر ہوجائیں۔ نیز حافظ ابن قیم جوزیؒ کی کتاب ’’الروح‘‘ سے ہم نے کچھ ایسے مفید کلام اقتباس کیے ہیں، جنہیں شیخ ابن حمیدؒ نے علماء حنابلہ کے اقوال کے تحت ذکر نہیں کیا ہے، اس کلام کی نفاست و عمدگی کے پیش نظر ہم نے اسے الگ طور سے خاتمہ میں ذکرکیا ہے، تا کہ اس اہم مسئلے کے بارے میں قارئین اس سے مستفید ہوسکیں۔
ہمیں رب کریم سے پوری امید ہے کہ شیخ کے اس مبارک رسالے کو نافع،شرحِ صدر، اور دلوں کی تنویر کا باعث بنائیں گے، اور اسے اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت عطا فرمائیں گے، ان کی تو شان ہی جود وکرم ہے۔
وصلی اللّٰہ تعالی علی خیر خلقہ وسید رسلہ و خاتم أنبیائہ سیدنا و حبیبنا وقدوتنا وقرۃ أعیننا ونبینا ومولانا محمد وعلی آلہ و أصحابہ و أزواجہ وأتباعہ أجمعین وبارک وسلم تسلیما کثیرا.
کتبہ الفقیر إلی رحمۃ ربہ الکریم
 عبدالحفیظ ملک عبد الحق المکي    مکۃالمکرمۃ

No comments:

Post a Comment